Silsila Naqshbandia Owaisia Introduction
سلسلہ عالیہ نقشبندیہ اُویسیہ
حضور اکرم ﷺ نے تلاوت ِآیات اور تعلیم ِ کتاب و حکمت کے ساتھ اپنے جلیل القدر شاگردوں یعنی صحابہ کرام ؓ کی اِس طرح تربیت فرمائی اور تزکیہ باطن کے وہ نمونے پیدا کئے کہ رہتی دُنیا تک اِس کی نظیرنہیں مل سکتی۔تزکیہ ِ باطن و روحانی تربیت کا طریقہ بھی صحابہ کبار ؓ نے آپ ﷺ سے سیکھ کر آئندہ نسلوں کو پہنچایا اور مختلف اَدوار کے تقاضوں کے مطابق تزکیہ و تربیت کی تدوین منظم صورت میں عمل میں آئی۔
بعد میں جب دین کا یہ پہلو منظم ہوا تو تربیت و تزکیہ کے چار بڑے روحانی سلاسل ہمارے ہاں رائج و مقبول ہو گئے، جنہیں سلسلہ قادریہ، سہروردیہ،چشتیہ اور نقشبندیہ کہتے ہیں۔ اِن سلاسل کے دو پہلو ہمیشہ جاذب ِ توجہ رہتے ہیں، اول یہ کہ اِس سلسلے میں باطنی تربیت کا طریقہ کیا ہے اور دوسرا یہ کہ سلسلے کے شیخ کو یہ فن حضور اکرم ﷺ سے کن واسطوں کی بدولت پہنچا؟
روح سے فیض حاصل کرنے کو اصطلاح ِ صوفیا میں اُویسی طریقہ کہتے ہیں چونکہ روح سے اَخذ ِ فیض اور اَجرائے فیض دونوں صورتیں ہوتی ہیں،اِسی لئے سلسلہ اُویسیہ کی یہی دونوں خصوصیات ہیں۔ سلسلہ نقشبندیہ اُویسیہ میں سالکین کی تربیت اِسی اُویسی طریقے سے کی جاتی ہے۔اِس لئے کہ تمام سلاسل ِ صوفیا میں روحانی تربیت کا بنیادی اصول ایک ہی رہا ہے یعنی ذکر الہٰی کی کثرت،ظاہری شرعی احکام کی مکمل پاسداری اور شیخ ِ تصوف سے روحانی و قلبی رابطہ۔








مجدد ِ تصوف،قلزم ِ فیوضات،بحر العلوم
ؒحضرت العلام مولانا اللہ یار خان
آپ ؒ کی پیدائش 1904ء میں اپنے آبائی گاؤں چکڑالہ ضلع میانوالی میں ہوئی۔ آپ ؒ نے اپنی ابتدائی تعلیم ضلع سرگودھا میں حاصل کی اور دورہ حدیث مدرسہ امینیہ دہلی میں زیر ِ سرپرستی مفتی کفایت اللہ ؒ مکمل کیا۔
1962ء میں آپ ؒ نے سالکین کی تربیت بطریق نسبت ِ اُویسیہ شروع فرمائی۔ اِس وقت آپ ؒ کے تربیت یافتہ سالکین دُنیا کے کونے کونے میں موجود ہیں اور طالبان ِ حق کی روحانی بالیدگی میں مصروف ہیں۔ آپ ؒ نے مذاہب ِ باطلہ کے رد میں سال ہا سال کارہائے نمایاں انجام دیئے، باطل فرقوں کو بے نقاب کرنے میں اپنی تحریر و تقریر کا بے دریغ استعمال فرمایا حتیٰ کہ عبداللہ چکڑالوی کے باطل مذہب کی بیخ کنی بھی آپ ؒ ہی کے حصے میں آئی۔
تصوف کے موضوع پر قلم اُٹھایا تو دلائل ِسلوک، حیات ِ برزخیہ،حیات النبی اور اسرار الحرمین جیسے گوہر ہائے نایاب سالکین کے ہاتھ آئے۔ یہی مشاغل دم ِ واپسیں تک آپ ؒ کی حیات ِ مبارکہ کا جزو لاینفک رہے، حتیٰ کہ18فروری 1984ء تقریبا ً 80سال کی عمر میں دارالفناء سے دارالبقاء کی طرف روانہ ہوئے اور تصوف و سلوک کا یہ بحر بیکراں اپنے جملہ کمالات کے ساتھ ظاہری نظر سے اُوجھل ہو کر اپنی آخری آرام گاہ موضع مرشد آباد چکڑالہ ضلع میانوالی میں موجزن ہوا۔
انا للہ و انا الیہ راجعون
حضرت سید مقبول احمد شاہ کھگہ دامت برکاتہم العالیہ
شیخ المکرم سلسلہ نقشبندیہ اُویسیہ
آپ ضلع خانیوال (موضع بھیرو وال)کے ایک متوسط زمیندار گھرانے کے چشم و چراغ ہیں۔ اکتوبر 1950ء میں وہیں پیدا ہوئے۔ آپ کے آباؤ اَجداد تقریباً آٹھ صدی قبل حجاز ِ مقدس سے براستہ بغداد برصغیر پاک و ہند کے قدیم ترین شہر ملتان کے گردو نواح میں آبسے اور دین ِ اسلام کی تبلیغ و ترویج کو اپنا شعار بنایا۔ آپ کے جد ِ امجد حضرت پیر سید جلال الدین شاہ کھگہ ہاشمی قریشی جعفری اُویسی ؒ المعروف حضرت خواجہ اُویس ؒ کا روضہ مبارک ملتان ہی میں صدیوں سے مرجع خلائق ہے۔
آپ نے ابتدائی تعلیم خانیوال کے علمی اداروں سے حاصل کی، فارمن کرسچین کالج (FC College) لاہور سے گریجویشن کے بعد پنجاب یونیورسٹی میں داخلہ لیا مگر اِسی دوران مسلح افواج میں کمیشن کیلئے منتخب ہوگئے اور پیشہ وارانہ تربیت کیلئے PMAکاکول چلے گئے۔ 1972ء میں بری فوج کے توپ خانہ کی ایک یونٹ میں بطور سیکنڈ لیفٹیننٹ شمولیت اختیار کی۔ 1985ء تک فوجی خدمات سر انجام دیں اور میجر کے عہدے سے رضاکارانہ طور پر استعفیٰ دے دیا۔
فوج کی ملازمت کے دوران ہی 1976ء میں آپ کا تعارف حضرت العلام مولانا اللہ یار خان ؒ سے ہوا، آپ اُنؒ کی شخصیت سے پہلی ہی ملاقات میں اِس قدر متاثر ہوئے کہ وہیں اُن ؒ کی شاگردی اختیار کر لی۔ اپنے شیخ ؒ کے وصال مبارک تک آپ بدستور اُن ؒ کی خدمت ِ عالیہ میں حاضر ہوتے رہے اور دین وتصوف،سلوک و معرفت اور ذکر اللہ کی برکات سے اپنے قلب و صدر اور روح کو سیراب کرتے رہے۔ اپنے شیخ ؒ کی بھرپور توجہ،شفقت و فیضان کے طفیل آپ کی زندگی کا مشن بھی دین ِ برحق کی ترویج وتبلیغ قرار پایا جس کیلئے آج تک شبانہ روز جہد ِ مسلسل میں مصروف ہیں۔
فروری 1984ء میں آپ کے شیخ ِ معظم ؒکا وصال ہوا تو آپ نے فوج سے فراغت کے بعد تادم ِ زیست اپنے آپ کو اپنے شیخ کے مشن کی تکمیل کیلئے وقف کر دیا۔ آپ نے سلسلہ نقشبندیہ اُویسیہ کے ادنیٰ خادم کی حیثیت سے امریکہ، یورپ،وسط ایشیا اور خلیجی ریاستوں کے اَسفار اختیار کئے ہیں جہاں کثیر تعداد میں لوگوں کو ذکر اللہ اور تزکیہ باطن کے نفیس و لطیف موضوعات پر گفتگو سننے کے مواقع میسر آئے ہیں۔
اِس نعمت ِ متبارکہ کی بدولت عامۃ المسلمین کو عملی تربیت کی محافل اور ذکر اللہ کی مجالس کے طفیل تعمیر سیرت نصیب ہوئی ہے۔ آج آپ کے متعلقین و متوسلین پوری دُنیا میں تبلیغ ِ اسلام،تصوف و سلوک اور معرفت کی شمع روشن کئے ہوئے ہیں جس کی بدولت دن بدن دین ِ اسلام کی حقانیت لوگوں کے ظاہر و باطن میں سرایت کر رہی ہے۔
مقامی و ملکی سطح پر آپ کے مختلف پروگرام تسلسل سے جاری و ساری رہتے ہیں، روزانہ صلوٰۃ ِ مغرب کے بعد محفل ِ ذکر منعقد ہوتی ہے جس میں اطراف و اَکناف سے سالکین شمولیت فرما کر اکتساب ِ فیض کرتے رہتے ہیں۔ اِسی طرح قومی سطح پر بھی طے شدہ پروگراموں کے تحت ترویج و تبلیغ اور محفل ِ ذکر کا انعقاد ہوتا رہتا ہے۔
ہمار ا مشن
اعلائے کلمۃ اللہ۔۔۔۔۔غلبہ اسلام
ہمارا آئین۔۔۔۔۔۔۔قرآن
اور
خلافت ِ راشدہ کا نظام
شجرہ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ
۱۔ الٰہی بحرمت ِ حضرت محمد رسول اللہ ﷺ
۲۔ الٰہی بحرمت ِحضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ
۳۔ الٰہی بحرمت ِحضرت امام حسن بصری رحمتہُ اللہ علیہ
۴۔ الٰہی بحرمت ِحضرت داؤد طائی رحمتہُ اللہ علیہ
۵۔ الٰہی بحرمت ِحضرت جنید بغدادی رحمتہُ اللہ علیہ
۶۔ الٰہی بحرمت ِحضرت خواجہ عبیداللہ احرار رحمتہُ اللہ علیہ
۷۔ الٰہی بحرمت ِحضرت مولانا عبدالرحمن جامی رحمتہُ اللہ علیہ
۸۔ الٰہی بحرمت ِحضرت ابوایوب محمدصالح رحمتہُ اللہ علیہ
۹۔ الٰہی بحرمت ِحضرت سلطان العارفین خواجہ اللہ دین مدنی رحمتہُ اللہ علیہ
۱۰۔ الٰہی بحرمت ِحضرت مولانا عبدالرحیم رحمتہُ اللہ علیہ
۱۱۔ الٰہی بحرمت ِقلزم فیوضات حضرت العلام مولانا اللہ یار خان رحمتہُ اللہ علیہ
۱۲۔ الٰہی بحرمت ِختم خواجگان خاتمہ حضرت سید مقبول احمد شاہ دامت برکاتہُم و من بخیر گردان
۱۔ الٰہی بحرمت ِ حضرت محمد رسول اللہ ﷺ
۲۔ الٰہی بحرمت ِحضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ
۳۔ الٰہی بحرمت ِحضرت امام حسن بصری رحمتہُ اللہ علیہ
۴۔ الٰہی بحرمت ِحضرت داؤد طائی رحمتہُ اللہ علیہ
۵۔ الٰہی بحرمت ِحضرت جنید بغدادی رحمتہُ اللہ علیہ
۶۔ الٰہی بحرمت ِحضرت خواجہ عبیداللہ احرار رحمتہُ اللہ علیہ
۷۔ الٰہی بحرمت ِحضرت مولانا عبدالرحمن جامی رحمتہُ اللہ علیہ
۸۔ الٰہی بحرمت ِحضرت ابوایوب محمدصالح رحمتہُ اللہ علیہ
۹۔ الٰہی بحرمت ِحضرت سلطان العارفین خواجہ اللہ دین مدنی رحمتہُ اللہ علیہ
۱۰۔ الٰہی بحرمت ِحضرت مولانا عبدالرحیم رحمتہُ اللہ علیہ
۱۱۔ الٰہی بحرمت ِقلزم فیوضات حضرت العلام مولانا اللہ یار خان رحمتہُ اللہ علیہ
۱۲۔ الٰہی بحرمت ِختم خواجگان خاتمہ حضرت سید مقبول احمد شاہ دامت برکاتہُم و من بخیر گردان